جس کے چاہیں گھٹنے دبائیں،این آر او نہیں دوں گا۔عمران خان - Halaat Updates
Responsive Ads Here

Post Top Ad

Your Ad Spot

Thursday, 4 July 2019

جس کے چاہیں گھٹنے دبائیں،این آر او نہیں دوں گا۔عمران خان



جس کے چاہیں گھٹنے دبائیں،این آر او نہیں دوں گا۔عمران خان


halaat updates


وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ شریف اور زرداری خاندان اپنا آدھا پیسہ بھی واپس لے آئیں توملک کا قرضہ ختم ہوجائے گا اور یہ جس کے چاہے گھٹنے دبائیں میں کوئی این آر او نہیں دوں گا۔
عمراں خان نے کہا کہ سرسید ایکسپریس کے افتتاح پر شیخ رشید کومبارکباد دیتا ہوں، خوشی ہوتی ہے جب آپ بار بار مجھ سے نئی ٹرین کا افتتاح کراتے ہیں، جس طرح آپ ریلوے کو بہتر کررہے ہیں عوام آپ کو دعائیں دیں گے، ریلوے معاشرے کے غریب طبقے اوربوڑھے افراد کے لیے بہتر سہولت ہے، ریلوے اسٹیشنز پر احساس پروگرام سے ایک ہزار کھوکے بیروزگاروں کو دیے جائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ریلوے کا خسارہ چارارب کم ہوا ہے، ہندوستان کاریلوے کھربوں کمارہا اور ہماری رکارڈ خسارہ کررہی تھی، میانوالی کے لوگوں کی طرف سے بھی وزیرریلوے کا شکریہ ادا کرتا ہوں، عام آدمی کے لیے سب سے زیادہ آسان سفرریلوے ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ انتقامی کارروائی میرے خلاف ہوئی تھی جب میں نے پاناما کیس کی بات کی، پاناما معاملہ اٹھانے پر مجھ پر 2 کیسز کیے گئے،32 مقدمات درج کیے گئے، لیڈر جوابدہ ہوتا ہے میں لندن نہیں بھاگا میں نے عدالت میں جواب دیا اور عدالت نے صادق اور امین قرار دیا اور اب یہ شور کرتے ہیں کہ عمران خان انتقامی کارروائی کررہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملک وسائل کی کمی سے غریب نہیں ہوتا کرپشن سے غریب ہوتا ہے، سب چوروں کی باہر اربوں کی جائیدادیں ہیں، شریفوں اور زرداریوں کے گھروں میں بچے اوربچوں کے بچَے بھی اربوں کے مالک بن گئے ہیں، شریف اور زرداری خاندان اپنا آدھا پیسہ بھی واپس لے آئیں توملک کا قرضہ ختم ہوجائے گا
انہوں نے کاہ کہ  جو مرضی آپ کرلیں جنھوں نے ملک کو مقروض کیا ان سے جواب لوں گا، میں قوم سے وعدہ کرکے آیا تھا کسی کو این آر او کی چھوٹ نہیں دوں گا، جس کے چاہے آپ گھٹنے دبائیں یا جس بادشاہ سے مرضی سفارش کرالیں میں این آر او نہیں دوں گا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ملک میں صرف چھوٹے چوروں کو مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ان کو جیل میں ایئرکنڈیشنر بھی چاہیےاور ٹی وی بھی مانگ رہے ہیں، وزیرقانون سے کہا ہے چھوٹے بڑے تمام ڈاکوؤں سے برابری کا سلوک کرنا ہے۔

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Your Ad Spot